حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، آیت اللہ رجبی نے مدرسہ علمیہ رشد قم کے کانفرنس ہال میں حوزاتِ علمیہ خراسان کے تعلیمی مسئولین کے ساتھ منعقدہ نشست میں خطاب کے دوران کہا: مدارس علمیہ جیسے تعلیمی نظام میں مرکزی کردار منتظمین اور مسئولین کا ہوتا ہے۔ حتی بعض اوقات ان کا کردار دوسروں سے کہیں زیادہ ہوتا ہے۔
جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کے رکن نے مزید کہا: تعلیمی و تربیتی امور میں اگر اساتید خود نمونہ بنیں تو وہ طلباء اور محققین کے لیے ایک بہترین مثال بن جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا: طولِ تاریخ میں مشاہدہ کریں تو باعمل علماء ہی تھے جنہوں نے اپنے اخلاق اور کردار سے دوسروں کو متاثر کیا ہے۔
حوزہ علمیہ کی سپریم کونسل کے رکن نے کہا: جب کوئی شخص پاکیزہ نفس و روح رکھتا ہے اور اپنے آپ کوہمیشہ خدائے بزرگ و برتر کی بارگاہ میں حاضر پاتا ہے تو خدا کی رحمتیں اس سمیت وہاں موجود تمام افراد کے شاملِ حال ہوتی ہیں۔
آیت اللہ رجبی نے تمام امور میں فکر و اندیشہ کے لحاظ سے تربیت کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے مزید کہا: اساتید کو چاہیے کہ وہ طلباء کو اس طرح تربیت کریں کہ وہ اہل فکر بنیں کیونکہ فکر و اندیشہ ہی تمام امور میں بنیادی چیز قرار پاتی ہے۔